حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حکومت ہند کے مرکزی وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے ٹویٹ کیا کہ روہنگیا پناہ گزینوں کو دہلی میں فلیٹس فراہم کیے جائیں گے۔ ان کے اس ٹویٹ نے سب کو چونکا دیا ہے۔ دراصل، پوری نے اے این آئی کی کہانی کو ٹویٹ کیا اور لکھا کہ جو لوگ ہندوستان کی پناہ گزین پالیسی کے خلاف جھوٹی افواہیں پھیلانے اور اسے سی اے اے سے جوڑنے کا کام کرتے ہیں وہ اب مایوس ہوں گے۔ ہندوستان اقوام متحدہ کے پناہ گزین کنونشن 1951 کی پابندی کرتا ہے اور رنگ، مذہب اور ذات سے قطع نظر ہر ضرورت مند کو پناہ دیتا ہے۔
ہردیپ سنگھ پوری نے ایک اور ٹویٹ کیا جس میں انہوں نے لکھا، 'ہندوستان ان تمام پناہ گزینوں کا خیرمقدم کرتا ہے جو اس ملک سے پناہ مانگتے ہیں۔ ایک اہم اور بڑے فیصلے میں تمام روہنگیا پناہ گزینوں کو دہلی کے بکر والا علاقے میں EWS فلیٹس میں منتقل کیا جائے گا۔ انہیں تمام ضروری چیزیں فراہم کی جائیں گی۔ انہیں UNHCR ID اور چوبیس گھنٹے دہلی پولیس کی سیکورٹی دی جائے گی۔
واضح رہے کہ سال 2017 میں لوک سبھا میں بحث کے دوران کانگریس اور کمیونسٹ پارٹیوں نے انسانیت کی بنیاد پر پناہ گزینوں پر توجہ دینے کی اپیل کی تھی۔ اسی دوران بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے نے کہا تھا کہ روہنگیا مسلمان میانمار کے راستے ہندوستان آتے ہیں۔ اس سے ملک بھر کے سرحدی علاقوں کی آبادیات بدل گئی ہیں۔ بی جے پی رکن پارلیمنٹ نے کہا تھا کہ یہ لوگ ہندوستانیوں کی نوکریاں چھین رہے ہیں اور جعلی کرنسی کا کام کر رہے ہیں۔ کانگریس کے ششی تھرور نے کہا تھا کہ ملک میں غیر ملکی پناہ گزینوں کو خوش آمدید کہنے کی ہزاروں سال کی تاریخ ہے۔ انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ پناہ گزینوں کے لئے قانون بنائے۔
اسی دوران دہلی بی جے پی کے سربراہ آدیش گپتا نے روہنگیا مسلمانوں کو لے کر دہلی کی عام آدمی پارٹی حکومت کو گھیرا۔ انہوں نے ایک خط لکھا تھا جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ دہلی حکومت نے ایک میٹنگ کی اور اپنے ایم ایل اے کو ہدایت دی کہ وہ فوری طور پر بجلی کنکشن، پانی، راشن اور دیگر ضروری مدد فراہم کریں جہاں بھی روہنگیا اور بنگلہ دیشی موجود ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا تھا کہ AAP نے روہنگیا اور بنگلہ دیشی مسلمانوں کو بچانے کے لیے خصوصی آپریشن شروع کیا ہے۔